یہ آنکھ کیوں ہے یہ ہاتھ کیا ہے
یہ دن کیا چیز رات کیا ہے
فراقَ خورشید و ماہ کیوں ہے
یہ اُن کا اور میرا ساتھ کیا ہے
گماں ہے کیا اس صنم کدے پر
خیالِ مرگ و حیات کیا ہے
فغاں ہے کس کے لیے دلوں میں
خروشِ دریائے ذات کیا ہے
فلک ہے کیوں قید مستقل میں
زمیں پہ حرفِ نجات کیوں ہے
ہے کون کس کے لیے پریشان
پتہ تو دے اصل بات کیا ہے
ہے لمس کیوں رائیگاں ہمیشہ
فنا میں خوفِ ثبات کیا ہے
منیر اس شہرِ غم زدہ پر
ترا یہ سحرِ نشاط کیا ہے
یہ دن کیا چیز رات کیا ہے
فراقَ خورشید و ماہ کیوں ہے
یہ اُن کا اور میرا ساتھ کیا ہے
گماں ہے کیا اس صنم کدے پر
خیالِ مرگ و حیات کیا ہے
فغاں ہے کس کے لیے دلوں میں
خروشِ دریائے ذات کیا ہے
فلک ہے کیوں قید مستقل میں
زمیں پہ حرفِ نجات کیوں ہے
ہے کون کس کے لیے پریشان
پتہ تو دے اصل بات کیا ہے
ہے لمس کیوں رائیگاں ہمیشہ
فنا میں خوفِ ثبات کیا ہے
منیر اس شہرِ غم زدہ پر
ترا یہ سحرِ نشاط کیا ہے
No comments:
Post a Comment