<bgsound loop='infinite' src='http://picosong.com/3MQs.mp3'></bgsound> Rashid's Poetry: غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند

Tuesday, January 8, 2013

غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند

مقروض کے بگڑے ھوئے حالات کی مانند
مجبـور کے ہـونٹــوں پہ سوالات کی مانند

دل کا تیری چاہت میں عجب حال ھوا ہے
سیــلاب ســے بــربــاد مکانـات کی مـانند

میں اُن میں بھٹکتے ھوئے جگنو کی طرح ھوں
اُس شخص کی آنکھیں ہیں کسی رات کی مانند

دل روز سجاتا ہوں میں دُلہن کی طرح
غم روز چلے آتے ہیں بارات کی مانند

اب یہ بھی نہیں یــاد کہ کیــا نـام تھا اُس کا
جس شخص کو مانگا تھا مناجات کی مانند

کس درجہ مقّدس ہے تیرے قرب کی خواہش
معصــوم سـے بچـے کـے خیـالات کی مانند

اُس شخص سے ملنا میـرا ممکن ہـی نہیـں ہـے
میں پیاس کا صحرا ھوں وہ ہے برسات کی مانند

No comments:

Post a Comment