<bgsound loop='infinite' src='http://picosong.com/3MQs.mp3'></bgsound> Rashid's Poetry: جنگل کا دستور

Sunday, January 13, 2013

جنگل کا دستور

سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ھوتا ہے
سنا ہے جب شیر کا پیٹ بھر جائے تو
وہ حملہ نہیں کرتا
سنا ہے ھوا کے تیز جھونکے جب
درختوں کو ہلاتے ہیں
تو مینا اپنے گھر کو بھول کر
کوّے کے انڈوں کو
اپنے پیروں میں تھام لیتی ہے
سُنا ہے گھونسلے سے جب کوئی بچہ گرے تو
سارا جنگل جاگ جاتا ہے
سنا ہے پُل کوئی ٹوٹے
اور
سیلاب آ جائے تو
کسی لکڑی کے تختے پر
گُلہری، سانپ، چیتا اور بکری ساتھ ھوتے ہیں
سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ھوتا ہے
تو اے خُدائے مُنصف و اکبر!
ہمارے ملک میں اب کے
جنگلوں کا ہی کوئی دستور نافذ کر دے

No comments:

Post a Comment