<bgsound loop='infinite' src='http://picosong.com/3MQs.mp3'></bgsound> Rashid's Poetry: کبھی یاد آؤ ____ تو اس طرح

Monday, January 28, 2013

کبھی یاد آؤ ____ تو اس طرح

کبھی یاد آؤ تو اس طرح
کہ لہو کی ساری تمازتیں
تمہیں دھوپ دھوپ سمیٹ لیں
تمہیں رنگ رنگ نکھار دیں
تمہیں حرف حرف میں سوچ لیں
تمہیں دیکھنے کا جو شوق ھو
تو دیار ہجر کی تیرگی
کوہِ مژہ کی نوک سے نوچ لیں

کبھی یاد آؤ تو اس طرح

کہ دل و نظر میں اُتر سکو
کبھی حد سے جنسِ جنوں بڑھے
تو حواس بن کے بکھر سکو
کبھی کُھل سکو شبِ وصل میں
کبھی خونِ دل میں سنور سکو
سرِ راہ گزر جو ملو ____ کبھی
نہ ٹھہر سکو ____ نہ گُزر سکو

مرا درد پھر سے غزل بُنے

کبھی گُنگناؤ تو اس طرح
مرے زخم پھر سے گُلاب ھوں
کبھی مُسکراؤ تو اس طرح
مری دھڑکنیں بھی لرز اُٹھیں
کبھی چوٹ کھاؤ ___ تو اس طرح

جو نہیں تو بڑے شوق سے

سبھی رابطے سبھی ضابطے
کبھی دھوپ چھاؤں میں توڑ دو
نہ شکستِ دل کا ستم سہو
نہ سُنو کسی کا عذابِ جاں
نہ کسی سے اپنی خلش کہو
یونہی خوش رھو، یونہی خوش پھرو

نہ اُجڑ سکیں، نہ سنور سکیں

کبھی دل دُکھاؤ تو اس طرح
نہ سمٹ سکیں، نہ بکھر سکیں
کبھی بھول جاؤ تو اس طرح
کسی طَور جان سے گُزر سکیں
کبھی یاد آؤ ____ تو اس طرح

No comments:

Post a Comment