<bgsound loop='infinite' src='http://picosong.com/3MQs.mp3'></bgsound> Rashid's Poetry: قائم ہے قتیل اب یہ مرے سر کےستوں پر

Sunday, May 19, 2013

قائم ہے قتیل اب یہ مرے سر کےستوں پر

حالات کے قدموں پہ قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا,

گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا
لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا,

سمجھو وہاں پھل دار شجر کوئی نہیں ہے
وہ صحن کہ جِس میں کوئی پتھّر نہیں گرتا,

اِتنا تو ہوا فائدہ بارش کی کمی سے
اِس شہر میں اب کوئی پھسل کر نہیں گرتا,

انعام کے لالچ میں لکھے مدح کسی کی
اتنا تو کبھی کوئی سخنور نہیں گرتا,

حیراں ہے کوئی روز سے ٹھہراہوا پانی
تالاب میں اب کیوں کوئی کنکر نہیں گرتا,

اُس بندہٴ خوددار پہ نبیوں کا ہےسایا
جو بھوک میں بھی لقمہٴ تر پر نہیں گرتا,

کرنا ہے جو سر معرکہِ زیست تو سُن لے
بے بازوئے حیدر، درِ خیبر نہیں گرتا,

قائم ہے قتیل اب یہ مرے سر کےستوں پر
بھونچال بھی آئے تو مرا گھر نہیں گرتا.

No comments:

Post a Comment