آہ! دسمبر لوٹ آیا ہے
یخ بستہ ٹھٹھرتی ھو ئی طویل راتیں
یادوں کا آنچل اوڑھ کر
میرے دل کے طاقچوں میں
آنسوؤں کے دیپ جلاتی ہیں
میرے مّن میں بجتی گھنٹیوں نے
برف کی چادر اوڑھی ہے
رَو پہلے سے خوابوں پر
کُہر کا پردہ چھایا ہے
ہجر کی لمبی راتوں میں
یخ بستہ ٹھٹھرتی ھو ئی طویل راتیں
یادوں کا آنچل اوڑھ کر
میرے دل کے طاقچوں میں
آنسوؤں کے دیپ جلاتی ہیں
میرے مّن میں بجتی گھنٹیوں نے
برف کی چادر اوڑھی ہے
رَو پہلے سے خوابوں پر
کُہر کا پردہ چھایا ہے
ہجر کی لمبی راتوں میں
چھت پر تنہا ٹہلتے ھوئے
شال کا کونہ ڈھلک گیا ہے
بالکونی کے حیران چاند پر
میرے آنسوؤں کا سایہ ہے
آہ! دسمبر لوٹ آیا ہے
شال کا کونہ ڈھلک گیا ہے
بالکونی کے حیران چاند پر
میرے آنسوؤں کا سایہ ہے
آہ! دسمبر لوٹ آیا ہے
No comments:
Post a Comment