Rashid's Poetry
Monday, November 26, 2012
محبت مت سمجھ لینا
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبت مت سمجھ لینا
محبت کا لبادہ پانیوں کے رنگ جیسا ہے
محبت ساتھ پردوں میں نہاں ہو کر عیاں ہے،
یہ حقیقت ہے
اور اس کی خوشبوؤں کو ہم دھنک میں ڈھونڈ سکتے ہیں
مگر یہ بھی حقیقت ہے
کہ اس کو جس نے پایا ہے
وہ اپنا آپ کھو بیٹھا
یہ مل کر بھی نہیں ملتی
کسی کے ساتھ چلنے اور دُکھ سُکھ کی شرکت کو
محبت مت سمجھ لینا
کہ کس کو چھُو لیا جائے
خُدا وہ ہو نہیں سکتا
محبت ایسا منتر ہے
فنا جو ہو نہیں سکتا
No comments:
Post a Comment
Newer Post
Older Post
Home
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment