<bgsound loop='infinite' src='http://picosong.com/3MQs.mp3'></bgsound> Rashid's Poetry: 2015

Friday, November 13, 2015

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے kabhi jo ham nhi hon gy


کبھی جو ہم نہیں ہوں گے


کہو کس کو بتاؤ گے؟

وہ اپنی الجھنیں ساری

وہ آنکھوں میں چھپے آنسو

کسے پھر تم دکھاؤ گے؟

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے

بہت بے چین ہو گے تم

بہت تنہا رہو گے تم

ابھی بھی تم نہیں سمجھے

ہماری ان کہی باتیں

مگر جب یاد آئیں گے

بہت تم کو رلائیں گے

بہت چاہو گے پھر بھی تم

ہمیں نہ ڈھونڈ پاؤ گے

کبھی جو ہم نہیں ہوں گے

تَاثیر ہی اُلٹی ھے Taseer


تَاثیر ہی اُلٹی ھے اِخلاص کے اَمرت کی

ہَم جِس کَو پِلاتے ہیں وُہی زہر اُگلتا ھے